MakeUseOf

اِک واری فیر ٹرمپ – مکمل کالم

Link copied to clipboard
Sign in to your MUO account

اِک واری فیر ٹرمپ – مکمل کالم

بھلے وقتوں میں سفارت کاروں کے درمیان ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کیا جاتا تھا جو سفارت کاری کا ایسا نمونہ ہوتا تھا کہ سمجھ ہی نہیں آتی تھی کہ کون سا ملک کیا پیغام دے رہا ہے۔ دشمن ممالک کے درمیان بھی ملاقاتوں کا اعلامیہ یوں لکھا جاتا تھا کہ بندہ پڑھ کر سوچتا تھا کہ اِس میں باتیں تو تمام بھائی چارے کی لکھی ہیں، دشمنی کہاں تلاش کرنی ہے۔ اِس قسم کے اعلامیوں کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے میڈیا پر تجربہ کار اور ریٹائرڈ سفارت کار بلائے جاتے تھے جو اِن پیچیدہ سفارتی بیانات کی تشریح کر کے بتاتے تھے کہ اصل میں فریقین کہنا کیا چاہ رہے ہیں۔

ایسے ہی ایک ملک کا سفیر کسی دوسرے ملک کے دورے پر گیا اور اپنے ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا کہ ”ہمارے ملک کے عوام آپ سے بے حد محبت کرتے ہیں اور آپ کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں!“ دوسرے سفیر کے مترجم نے مختصر کر کے بتایا کہ ”یہ پوچھ رہے ہیں کہ ہمیں آپ سے کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟“ لیکن وہ دن گئے جب خلیل خان فاختہ اڑایا کرتے تھے، اب میرے محبوب قائد ڈانلڈ ٹرمپ کا دور ہے جس نے ڈپلومیسی اور خارجہ پالیسی کے معنی ہی بدل کر رکھ دیے ہیں۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ہونے والی حالیہ ملاقات میں ڈانلڈ ٹرمپ اور اُن کے نائب صدر جے ڈی وینس نے جو کچھ کیا اُس کے بعد سفارت کاری اب وہ نہیں رہی جو ماضی میں ہوا کرتی تھی۔ اِس ملاقات کا کلپ یوٹیوب پر موجود ہے مگر زیادہ تر لوگوں نے صرف اِس کلپ کا آخری حصہ دیکھا ہے جس میں ٹرمپ، جے ڈی وینس اور زیلنسکی ایسے الجھ رہے ہیں جیسے گلی میں کرکٹ کھیلتے ہوئے بچے آپس میں الجھ پڑتے ہیں۔ لیکن یہ کلپ شروع سے آخر تک دیکھنے والا ہے، اگر آپ ٹرمپ کے تبصروں پر ہنس ہنس کے دہرے نہ ہو جائیں تو پیسے واپس۔

جس صحافی کا سوال ٹرمپ کو پسند آتا، وہ اُس پر ’I love this guy‘ کہتا اور جو اُسے پسند نہیں آتا تھا اُس کے بارے میں بلاتکان بول دیتا ہے کہ یہ بیہودہ سوال ہے۔ اِس میڈیا بریفنگ کے دوران زیلنسکی اور ٹرمپ آپس میں چہلیں کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں، ٹرمپ یوکرین کے صدر، عوام اور فوج کی تعریف بھی کرتا ہے مگر زیلنسکی کی شکل ایسی تھی جیسے کوئی ناراض داماد سُسرال آیا ہو اور اسے سٹیل کے گلاس میں پانی پیش کر دیا گیا ہو۔

بات وہاں سے بِگڑی جب جے ڈی وینس کے تبصرے پر زیلنسکی نے اُس سے وکیلوں کی طرح جِرح شروع کر دی، زیلنسکی نے اُسے جناب نائب صدر کہنے کی بجائے جے ڈی کہہ کر یوں مخاطب کیا جیسے وہ اُس کا لنگوٹیا یار ہو۔ جے ڈی بھی ٹرمپ سے دو ہاتھ آگے ہے، اُس نے زیلنسکی کو کھری کھری سنائیں اور صاف کہہ دیا کہ وہ ایک ناشکرا انسان ہے اور امریکہ کا احسان مند ہی نہیں جو اُس کا سب سے بڑا حامی ہے۔ خیر، آپ میں سے جن لوگوں نے یہ کلپ نہیں دیکھا وہ پورا کلپ دیکھیں، مذہبی مناظروں کے بعد آج کل سب سے عمدہ تفریح یہی ہے۔


Readers like you help support MakeUseOf. When you make a purchase using links on our site, we may earn an affiliate commission. Read More.